نئی دہلی:10 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) بی جے پی سے کانگریس میں شامل ہوئے شتروگھن سنہا نے نجی ٹی وی این ڈی ٹی وی سے بات چیت کی۔ اس دوران شتروگھن سنہا نے بی جے پی چھوڑنے سے لے کر بی جے پی میں لال کرشن اڈوانی اور دیگر بڑے لیڈروں کو نظر انداز پر بھی بات کی۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آخر وہ ایک کون سی وجہ سے تھی جس نے انہیں بی جے پی کو چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ شتروگھن سنہا نے کہا کہ کانگریس میں شامل ہونے سے پہلے ان کے پاس کئی پارٹیوں سے آفر تھا۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس آپ، ممتا بنرجی، مایاوتی، اکھلیش جی کی جانب سے پارٹی جوائن کرنے کا آفر تھا۔ ساتھ ہی لالو جی کی فیملی کی طرف سے بھی دعوت ملی تھی، لیکن میں ان کی پارٹی میں نہیں گیا۔ اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ میں کسی نیشنل پارٹی ہی جڑنا چاہتا تھا۔ بی جے پی چھوڑنے کو لے کر شتروگھن سنہا نے کہا کہ میں نے پارٹی چھوڑنے سے پہلے میں ٹوئٹ کیا تھا کہ اگر آپ مجھے ہٹاتے ہیں تو نیوٹن کا وہ اصول بھی یاد رکھیں کہ جس میں کہا گیا ہے کہ ہر عمل کا رد عمل ہوا کرتا ہے ۔ میرے اس ٹویٹ کی وجہ سے ہی وہ مجھے پارٹی سے باہر نہیں نکال پائے۔